Poetry

آنکھ میں آنکھ ڈال دیکھا ہے
میں نے سارا جمال دیکھا ہے۔

تیری یاد کے ایک لحظے میں
میں نے گزرتا سال دیکھا ہے

کوئی اس کے سیوا نہ رہتا ہو۔
یو ایس ایس نے دل تک نکال دیکھا ہے۔

میں ہوں، تم ہو اور دھیر باتیں ہیں۔
کتنا اچھا خیال دیکھا ہے۔

صدا رہنا نہیں یہ تخت اے تاج
عروج نے بھی ذوال دیکھا ہے۔

You Might Like This

Leave a Reply